ہاں

محبت بھری باتیں: سرفراز اور تبسم

شہر کے ایک علاقے میں واقع ایک بڑی کمپنی سرفراز کام کرتی ہے۔ وہ ایک محنتی اور ذمہ دار شخص تھا، لیکن اس کا دل اکثر ایک خاص ہستی کے لیے دھڑکتا تھا—تبسم، جو اسی کمپنی میں اکاؤنٹ کا کام کرتا تھا۔

تبسم اپنی معصومہٹ اور خوش اخلاقی کی وجہ سے دفتر میں سب کی پسند تھی، لیکن سرفراز کے لیے وہ کچھ خاص۔ وہ کئی مہینوں سے تبسم کے لیے اپنے دل کی بات سوچ رہا تھا، لیکن ہم نہیں کر پا رہے تھے۔

منظر: کمپنی میں ملاقات

ایک دن، سرفراز نے فیصلہ کیا کہ اب اور دیر نہیں کرے گا۔ اس نے قریب کی دکان سے تازہ ترین اور خوبصورت سرخ گلابوں کا ایک گلدستہ خریدا اور کام کے بعد تبسم سے بات کرنے کا ارادہ کیا۔

تبسم معمول کے مطابق اپنی ترتیب پر کام کر رہی ہے۔ دن کا دور گزرتا تھا، اور دفتر میں خاموشی۔ سرفراز دل مضبوط کرتے ہوئے اس کے پاس

“تبسم…” اس نے ہلکی بڑی آواز میں کہا۔
تبسم نے چونک کر سر اور سرفراز کو دیکھ کرائی۔
“جی، سرفراز صاحب؟”

سرفراز نے گلدستہ آگے بڑھایا۔
“یہ… یہ آپ کے لیے۔”

تبسم نے حیرانی اور خوشی کے جذبات کے ساتھ گلدستے کو دیکھا۔
“میرے؟ کیوں؟”

سرفراز نے گہری شان لی اور کہا،
“کئی مہینوں میں آپ سے کچھ کہنا چاہ رہا تھا، لیکن ہم نہیں کر سکتے۔ آپ بہت خاص ہیں میرے لیے، اور یہ گلدستہ میری محبت کا اظہار ہے۔”

تبسم کے بک پر شرم اور خوش کے رنگ اس نے گلدستہ قبول کرتے ہوئے کہا۔
“شکریہ، سرفراز۔ یہ بہت خوبصورت ہیں، اور… آپ بھی میرے لیے خاص ہیں۔

محبت بھری باتیں: سرفراز اور تبسم

شہر کے ایک علاقے میں واقع ایک بڑی کمپنی سرفراز کام کرتی ہے۔ وہ ایک محنتی اور ذمہ دار شخص تھا، لیکن اس کا دل اکثر ایک خاص ہستی کے لیے دھڑکتا تھا—تبسم، جو اسی کمپنی میں اکاؤنٹ کا کام کرتا تھا۔

تبسم اپنی معصومہٹ اور خوش اخلاقی کی وجہ سے دفتر میں سب کی پسند تھی، لیکن سرفراز کے لیے وہ کچھ خاص۔ وہ کئی مہینوں سے تبسم کے لیے اپنے دل کی بات سوچ رہا تھا، لیکن ہم نہیں کر پا رہے تھے۔

منظر: کمپنی میں ملاقات

ایک دن، سرفراز نے فیصلہ کیا کہ اب اور دیر نہیں کرے گا۔ اس نے قریب کی دکان سے تازہ ترین اور خوبصورت سرخ گلابوں کا ایک گلدستہ خریدا اور کام کے بعد تبسم سے بات کرنے کا ارادہ کیا۔

تبسم معمول کے مطابق اپنی ترتیب پر کام کر رہی ہے۔ دن کا دور گزرتا تھا، اور دفتر میں خاموشی۔ سرفراز دل مضبوط کرتے ہوئے اس کے پاس

“تبسم…” اس نے ہلکی بڑی آواز میں کہا۔
تبسم نے چونک کر سر اور سرفراز کو دیکھ کرائی۔
“جی، سرفراز صاحب؟”

سرفراز نے گلدستہ آگے بڑھایا۔
“یہ… یہ آپ کے لیے۔”

تبسم نے حیرانی اور خوشی کے جذبات کے ساتھ گلدستے کو دیکھا۔
“میرے؟ کیوں؟”

سرفراز نے گہری شان لی اور کہا،
“کئی مہینوں میں آپ سے کچھ کہنا چاہ رہا تھا، لیکن ہم نہیں کر سکتے۔ آپ بہت خاص ہیں میرے لیے، اور یہ گلدستہ میری محبت کا اظہار ہے۔”

تبسم کے بک پر شرم اور خوش کے رنگ اس نے گلدستہ قبول کرتے ہوئے کہا۔
“شکریہ، سرفراز۔ یہ بہت خوبصورت ہیں، اور… آپ بھی میرے لیے خاص ہیں۔